مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں تعینات افغانستان کے سفیر جانان موسیٰ زئی نے مدرسہ حقانیہ میں طالبان دہشت گرد تنظیم کے استاد اور جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ ملا سمیع الحق سے ملاقات کی ہے لا سمیع الحق کو طالبانی فیکٹری کا اصلی مالک تصور کیا جاتا ہے۔ ملا سمیع الحق کے ساتھ 6 گھنٹے تک جاری رہنے والی ون ٹو ون ملاقات کے دوران جانان موسیٰ زئی نے افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے بھیجا گیا اہم پیغام ملا سمیع الحق کو پہنچایا۔ ذرائع کے مطابق جانان موسیٰ زئی نے ملا سمیع الحق کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی، جنھیں طالبان کی جانب سے اپنے سربراہ ملا عمر کی ہلاکت کی خبر سامنے آنے کے بعد معطل کردیا گیا تھا.میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جانان موسیٰ زئی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں ملا سمیع الحق کا اہم کردار ہے اور یہ ملاقات خطے میں امن کی بحالی کے لیے کی گئی.انھوں نے بتایا کہ دارالعلوم حقانیہ کے سربراہ ملا سمیع الحق سے ملاقات میں افغانستان میں حالیہ تشدد کی لہر کو روکنے میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی گئی ہے. ملا سمیع الحق کو طالبان کا اہم رہنما مانا جاتا ہے اور طالبان دہشت گردوں کی خونخوار کارروائيوں ملا سمیع الحق کی تعلیمات اور فتوے کارفرما ہیں۔ملا سمیع الحق وہابی فکر و سوچ رکھتے ہیں اور وہابی فکر و سوچ نے پاکستان اور افغانستان کو تباہی کے دہانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے۔
پاکستان میں تعینات افغانستان کے سفیر جانان موسیٰ زئی نے مدرسہ حقانیہ میں طالبان دہشت گرد تنظیم کے استاد اور جمیعت علمائے اسلام (س) کے سربراہ ملا سمیع الحق سے ملاقات کی ہے ملا سمیع الحق کو طالبانی فیکٹری کا اصلی مالک تصور کیا جاتا ہے۔
News ID 1857237
آپ کا تبصرہ